Skip to main content

Posts

Showing posts from November, 2021

سمندروں کو اگر ڈوبنے سے دیکھوں گا

  سمندروں کو اگر ڈوبنے سے دیکھوں گا ندی کو کیسے کسی آسرے سے دیکھوں گا ترے قریب بدن کانپتا رہا ہے مرا میں اب کی بار ذرا فاصلے سے دیکھوں گا تمہارا مسئلہ کیا ہے سمجھ گیا ہوں مگر تمہارا حل کوئی دم پھونکنے سے دیکھوں گا کل اس نے پوچھا مجھے وصل کا تو میں نے کہا کمر سے پکڑوں گا اور آئنے سے دیکھوں گا کبھی نہ ماروں گا میں سنگ سنگ کے بدلے میں اس کا ظرف اسے بخشنے سے دیکھوں گا میں جس سے دیکھی نہیں جاتی زندگی شاہدؔ میں اپنی موت کو کس حوصلے سے دیکھوں گا

سبھی عطاؤں کا محور سنائی دیتا ہے

سبھی عطاؤں کا محور سنائی دیتا ہے دکھائی دیتا نہیں گھر،سنائی دیتا ہے کبھی کبھی وہ بلاتا ہے نام لے کے مجھے کبھی کبھی مجھے بہتر سنائی دیتا ہے سہانا خواب رہی ہے تمھاری خاموشی وگرنہ شور تو اکثر سنائی دیتا ہے یہ معجزہ ہی تو ہے،تم سے گفتگو کے سمے ہماری آنکھ کو منظر سنائی دیتا ہے بڑے وثوق سے کہتا ہے ساتھ جینے کا پر اس کے لہجے سے اک ڈر سنائی دیتا ہے وہ اور ہوں گے جنہیں ہجر وجہِ گریہ ہے میں وہ نہیں جو بکھر کر سنائی دیتا ہے کوئی بھی بات کرو پر نقاب اٹھا کے کرو مجھے خمار میں جا کر سنائی دیتا ہے مرے علاوہ ترے زخم کو بھرے گا کون؟ مجھے پرانا رفو گر سنائی دیتا ہے

ghaddar tha mehaktay chaman se nikal gaya

  ghaddar tha mehaktay chaman se nikal gaya acha sun-hwa woh mere watan se nikal gaya be taab ho raha tha badan mein tra khayaal mein rokta raha woh badan se nikal gaya itna woh sajh raha tha libaas safaid mein is ka to naam is ke kafan se nikal gaya qaidi samajh raha tha zamana jisay hanooz choup Kar woh asshk pinjrah (cage) mann se nikal gaya halaank uss ko pehlay batayi gayi thi had phir bhi woh agay kitna gagan se nikal gaya aapas mein kar rahay thay yeh baatein Makeen Khuld woh kon tha jo baghِ Aden se nikal gaya

میرے جیسے بن جاؤ گے جب عشق تمہیں ہو جائے گا Mere jaise ban jao gay jab ishq tumhee ho jaye ga

 

Apne ahsaas se cho kar mujhe sandal kar do

 

Tujhe kaha tha wafa ka sila nahin milta

 

husan e zan thi or phul chun lke laati thi

 

مرحلے شوق کے دشوار ہوا کرتے ہیں

 

کتنا مشکل ہے اذیت یہ گوارہ کرنا

 

Chalo ab essa karty hein sitare bant lety hein

 

Kesi ka ishq kesi ka kheyal the hum bhi

Kahin chand rahon mein kho gya

 

Halaat ke qasmoon pe qalandar nahin girta

 

Dil abhi tak jawan hai pyare

 

Garmi e hasrat e nakam se jal jate hein

 

Tumhari anjuman se uth ke dewane kahaan jatay تمہاری انجمن سے اٹھ کے دیوانے کہاں جاتے

 

Image poetry

 

Image poetry