ہزاروں طرح اپنا درد ہم اس کو سناتے ہیں
مگر تصویر کو ہر حال میں تصویر پاتے ہیں
بجھا دے اے ہوائے تند مدفن کے چراغوں کو
سیہ بختی میں یہ اک بد نما دھبا لگاتے ہیں
مرتب کر گیا اک عشق کا قانون دنیا میں
وہ دیوانے ہیں جو مجنوں کو دیوانہ بتاتے ہیں
اسی محفل سے میں روتا ہوا آیا ہوں اے آسی
اشاروں میں جہاں لاکھوں مقدر بدلے جاتے ہیں
مگر تصویر کو ہر حال میں تصویر پاتے ہیں
بجھا دے اے ہوائے تند مدفن کے چراغوں کو
سیہ بختی میں یہ اک بد نما دھبا لگاتے ہیں
مرتب کر گیا اک عشق کا قانون دنیا میں
وہ دیوانے ہیں جو مجنوں کو دیوانہ بتاتے ہیں
اسی محفل سے میں روتا ہوا آیا ہوں اے آسی
اشاروں میں جہاں لاکھوں مقدر بدلے جاتے ہیں