مرا حال تھا جہاں تک وہ ادا کیا زباں سے
جو کہیں گے اشک رنگیں وہ الگ ہے داستاں سے
نہ سمجھ سکے ہم اب تک وہی فیصلہ تھا دل کا
جو کہا تری نظر نے جو سنا تری زباں سے
نہیں امتیاز ناصح تری پند بر محل کا
یہ مقام بے خودی ہے مجھے چھوڑ دے یہاں سے
مرا ہر نفس بیاں ہے، مرے اشک ماجرا ہیں
یہی شرح مدعا ہیں وہ سنیں جہاں جہاں سے
جو کہیں گے اشک رنگیں وہ الگ ہے داستاں سے
نہ سمجھ سکے ہم اب تک وہی فیصلہ تھا دل کا
جو کہا تری نظر نے جو سنا تری زباں سے
نہیں امتیاز ناصح تری پند بر محل کا
یہ مقام بے خودی ہے مجھے چھوڑ دے یہاں سے
مرا ہر نفس بیاں ہے، مرے اشک ماجرا ہیں
یہی شرح مدعا ہیں وہ سنیں جہاں جہاں سے