فلک خنجر زمیں تلوار والی!
مرا کوئی نہیں سرکار !! والی!!
تری بندوق کیا مارے گی مجھ کو!
کہیں سے تیغ لا کر دار والی!!
میں سب سامان چھوڑے جاتا ہوں!
کہ گاڑی مل گئی اس پار والی!!
خوشی اک بے وفا لڑکی ہے پیارے!
یہ شئے گھر میں نہ رکھ بازار والی!!
ہے اک اک گھر اکیلا! مر چکی ہے
روایت مشترک دیوار والی!!
یہ سارے شور بن جائیں گے سرگرم!
وہ اک آواز دے گا پیار والی!!
جدا ماں سے رہا سائے کا بچہ!
کہانی کیا کہوں دیوار والی!!
سجا تو لی ہے سر پر اشکؔ دستار
میاں وہ آبرو ! دستار والی!!