زباں پر سدا نام تیرا رہے
خدا مجھ پہ انعام تیرا رہے
نہ حکمِ خدا سے ہو غفلت کبھی
نہ لب پہ ہو حرفِ شکایت کبھی
دعائوں سے روشن رہے دل مرا
خدا کا ہی مسکن رہے دل مرا
بسر زندگی ہو تری چاہ میں
ہمیشہ رہوں میں تری راہ میں
اٹھے جو قدم تیری جانب اٹھے
اٹھے ہاتھ جو بن کے طالب اٹھے
سدا نیکیوں سے ہو رغبت مجھے
ہو غیبت برائی سے نفرت مجھے
اثر اتنا ہو میری فریاد میں
ہوں نم میری آنکھیں تری یاد میں
خدا مجھ پہ انعام تیرا رہے
نہ حکمِ خدا سے ہو غفلت کبھی
نہ لب پہ ہو حرفِ شکایت کبھی
دعائوں سے روشن رہے دل مرا
خدا کا ہی مسکن رہے دل مرا
بسر زندگی ہو تری چاہ میں
ہمیشہ رہوں میں تری راہ میں
اٹھے جو قدم تیری جانب اٹھے
اٹھے ہاتھ جو بن کے طالب اٹھے
سدا نیکیوں سے ہو رغبت مجھے
ہو غیبت برائی سے نفرت مجھے
اثر اتنا ہو میری فریاد میں
ہوں نم میری آنکھیں تری یاد میں