وہ بھی سراہنے لگے ارباب _ فن کے بعد
داد _ سخن ملی مجھے ترک _ سخن کے بعد
اعلان _ حق میں خطرہ _ دار و رسن تو ہے
لیکن سوال یہ ہے کہ دار و رسن کے بعد
دیوانہ وار چاند سے آگے نکل گئے
ٹھہرا نہ دل کہیں بھی تیری انجمن کے بعد
انسان کی خواہشوں کوئی انتہا نہیں
دوگز زمیں بھی چاہیے دو گز کفن کے بعد
غربت کی ٹھنڈی چھاؤں میں یاد آئی اس کی دھوپ
قدر _ وطن ہوئی مجھے ترک _ وطن کے بعد
داد _ سخن ملی مجھے ترک _ سخن کے بعد
اعلان _ حق میں خطرہ _ دار و رسن تو ہے
لیکن سوال یہ ہے کہ دار و رسن کے بعد
دیوانہ وار چاند سے آگے نکل گئے
ٹھہرا نہ دل کہیں بھی تیری انجمن کے بعد
انسان کی خواہشوں کوئی انتہا نہیں
دوگز زمیں بھی چاہیے دو گز کفن کے بعد
غربت کی ٹھنڈی چھاؤں میں یاد آئی اس کی دھوپ
قدر _ وطن ہوئی مجھے ترک _ وطن کے بعد